Tahzeeb hafi poetry | Tahzeeb hafi status


لڑکیاں عشق میں کتنی پاگل ہوتی ہیں

فون بجا اور چولہا جلتا چهوڑ دیا
تہذیب حافی



اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ


اس نے جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا
تہذیب حافی

میرے گاؤں میں مجھے دیکھنے آیا ہوگا


سیر کرنے تو کاغان بھی جا سکتا تھا
تہذیب حافی

اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ
اس نے جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا
تہذیب حافی



بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے

تہذیب حافی

Tahzeeb hafi poetry
Tahzeeb hafi poetry


اِنہیں گِلہ تھا کہ میں نے اِنہیں نہیں چاہا
یہ اب جو میری توجہ سے خوف کھاتے ہیں
تہزیب حافی

Post a Comment

Previous Post Next Post