Khalid Ahmed urdu Ghazal | Dil bar ay to Sumandar nai dekha jata
دل بھر آئے تو سمندر نہیں دیکھے جاتے
عکس پانی میں اتر کر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ اے سست روی ہم سے کنارا کر لے
ہر قدم راہ کے پتھر نہیں دیکھے جاتے
وہ چہک ہو کہ مہک ایک ہی رخ اڑتی ہے
بر سر دوش ہوا پر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ اے سادہ دل و سادہ رخ و سادہ جمال
ہر جگہ یہ زر و زیور نہیں دیکھے جاتے
اپنے ہاتھوں میں لکیروں کے سوا کچھ بھی نہیں
درد مندوں کے مقدر نہیں دیکھے جاتے
سر گرفتوں کے لیے گھر بھی قفس ہیں خالدؔ
ہمت اے خیرہ سرو سر نہیں دیکھے جاتے
خالد احمد
Post a Comment