Udas Logo by MOhsan naqvi urdu ghazal
کوئی نئی چوٹ پھر سے کھاؤ، اداس لوگو...
کہا تھا کس نے کہ مسکراؤ، اداس لوگو...
گزر رہی ہیں گلی سے پھر ماتمی ہوائیں.
کواڑ کھولو، دئیے بجھاؤ، اداس لوگو...
جو رات مقتل میں بال کھولے اتر رہی تھی.
وہ رات کیسی رہی سناو، اداس لوگو...
کہاں تلک بام و در چراغاں کیے رکھو گے.
بچھڑنے والوں کو بھول جاؤ اداس لوگو..
یہ کس نے سہمی ہوئی فضا میں ہمیں پکارا؟
یہ کس نے آواز دی کہ آؤ، اداس لوگو..
یہ جاں گنوانے کی رت یونہی رائیگاں نہ جائے.
سر_سناں کوئی سر سجاو، اداس لوگو....
اسی کی باتوں سے ہی طبیعت سنبھل سکے گی.
کہیں سے محسن کو ڈھونڈ لاو، اداس لوگو
Post a Comment